پاکستانی طلباء نے لیزر فائر کرنے والا پہلا دفاعی روبوٹ تیار کر لیا

کراچی میں، یونیورسٹی کے طلباء نے ایک مصنوعی ذہانت والا روبوٹ لانچ کیا جسے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ایک طاقتور لیزر توپ سے لیس جو اہداف کو سیکنڈوں میں تباہ کر سکتی ہے، یہ روایتی فوجی ذرائع کا ایک سستا اور محفوظ متبادل پیش کرتی ہے۔

یہ پروٹو ٹائپ مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (MUET) کھیپور کیمپس کے طلباء نے تیار کیا تھا اور اس کا مقصد ریموٹ کنٹرول آپریشنز کو فعال کرکے سیکیورٹی فورسز میں ہلاکتوں کو کم کرنا ہے۔

یہ زمین پر یا ہوا میں حرکت پذیر اور ساکن اشیاء کو درست طریقے سے شناخت اور نشانہ بنا سکتا ہے۔

اس منصوبے کی نقاب کشائی کراچی ایگزیبیشن سینٹر میں چوتھی ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی نمائش میں کی گئی اور وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے تعریف سمیت بہت دلچسپی لی گئی۔

اگر پاس ہو جاتا ہے تو پاکستان امریکہ، جنوبی کوریا اور دیگر کے بعد اس جدید ٹیکنالوجی کو تعینات کرنے والا پہلا اسلامی ملک اور دنیا کا پانچواں ملک ہو گا۔

لیزر توپ ایک ہائبرڈ برقی نظام سے چلتی ہے اور روایتی گولہ بارود کی ضرورت کے بغیر روشنی کی رفتار سے چلتی ہے۔ انفراریڈ سینسرز اور جدید کیمروں جیسی خصوصیات کے ساتھ، موجودہ چھ فٹ کی حد کو وسیع تر ایپلی کیشنز جیسے میزائل انٹرسیپشن تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

اپنے دوستوں کے ساتھ شئیر کریں۔شکریہ